Monday 15 August 2011

Ajab Pagal si Ladki Hai

عجب پاگل سی لڑکی ہے 
مجھے ہر خط میں لکھتی ہے 
مجھے تم یاد کرتے ہو؟
تمھیں میں یاد آتی ہوں ؟

میری باتیں ستاتی ہیں 
میری نیندیں جگاتی ہیں 
میری آنکھیں رلاتی ہیں 

دسمبر کی سنہری دھوپ میں
اب بھی ٹہلتے ہو
کسی خاموش رستے سے
کوئی آواز آتی ہے 
ٹھٹرتی سرد راتوں میں 
تم اب بھی چھت پہ جاتے ہو
فلک کے سب ستاروں کو 
میری باتیں سناتے ہو 
کتابوں سے تمھارے عشق میں کوئی کمی آئی
یا میری یاد کی شدت سے آنکھوں میں نمی آئی 
عجب پاگل سی لڑکی ہے مجھے ہر میں لکھتی ہے 
جواباً اس کو لکھتا ہوں
صبح سے شام آفس میں چراغِ عمر جلتا ہے 
پھر اس کے بعد دنیا کی کئی مجبوریاں 
پاؤں میں بیڑی ڈال رکھتی ہیں

مجھے بے فِکر چاہت سے بھرے سپنے نہیں آتے 
ٹہلنے ، جاگنے ، رونے کی مہلت ہی نہیں ملتی 
ستاروں سے ملے عرصہ ہوا، ناراض ہوں شاید
کتابوں سے شگف میرا ابھی ویسے ہی قائم ہے
فرق اتنا پڑا ہے اب اُنہیں عرصے میں پڑھتا ہوں 
تمہیں کس نے کہا پگلی، تمہیں میں یاد کرتا ہوں

کہ میں خود کو بھلانے کی مسلسل جستجو میں 
تمہیں نہ یاد آنے کی مسلسل جستجو میں 
مگر میری یہ کوشش بہت ناکام رہتی ہے 
میرے دن رات میں اکثر تمھاری شام رہتی ہے 
میرے لفظوں کی ہر مالا تمھارے نام رہتی ہے

تمہیں دل سے بھلاؤں تو تمھاری یاد آئے نہ 
تمہیں دل سے بھلانے مجھے فرصت نہیں ملتی 
اور اس پر تمہارے خط کا یہ جملہ 
مجھے تم یاد کرتے ہو، 
میری چاہت کی شِدت میں کمی ہونے نہیں دیتا
بہت راتیں جگاتا ہے مجھے سونے نہیں دیتا 
سو اگلی بار اپنے خط میں یہ جملہ نہیں لکھنا 
عجب پاگل سی لڑکی ہے مگر پھر بھی وہ لکھتی ہے 
مجھے تم یاد کرتے ہو ،
تمہیں میں یاد آتی ہوں ؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 
Copyright © 2010 Feelings by Urdu ( A blog that say somthing). All rights reserved.